Now Reading:
سائنسدانوں نے بلیک ہولزکی دریافت کے لئے عام شہریوں سے مدد مانگ لی
جی ہاں سیاہ سوراخ یا بلیک ہول کائنات کے عجیب غریب مظاہر میں سے ایک ہیں بلیک ہول ایک مرتا ہوا ستارہ ہوتا ہے ایک ایسا انتہائی بھاری اور کثیف ستارہ کہ جب وہ مرتا ہے یا آخری سانسیں لے رہا ہوتا ہے تو اس کی ثقل یا گریویٹی اتنی مضبوط اور اتنی طاقت ور ہوجاتی ہے کہ خود روشنی کی شعاعیں اس سے باہر خارج نہیں ہوتی تو باہر سے دیکھنے پر ایسا لگتا ہے کہ گویا یہ ایک سیاہ سوراخ یا ایک کالا دھبہ ہے جو کائنات کے خلائی بسیت میں موجود ہےلیکن بہت سارے بلیک ہولز کے آگے ایک گردوغباراور ڈسٹ وغیرہ موجود ہوتی ہیں جو عام انداز میں سامنے نہیں آتے۔
اب سائنسدان چاہتے ہیں کہ کائنات میں موجو بلیک ہولز کی دریافت میں عام شہری سے مدد لی جائے اسی لئے انہوں نے ایک پروجیکٹ شروع کیا ہے اور اس پروجیکٹ کوبلیک ہول ہنٹر کا نام دیا گیا ہے واضح رہے کہ بلیک ہول اتنے واضح انداز میں سامنے نہیں آتے۔ ان کی ایک پہچان تو یہ ہے کہ اس سے بہت تیزی سے ایکس ریز خارج ہوتی ہیں دوسری بات یہ ہے کہ اگر بلیک ہول کے عقب میں کچھ ستارے موجود ہیں توان کی روشنی ہم تک پہنچتے پہنچتے مڑ جاتی ہیں یعنی خمیدہ ہوجاتی ہیں۔
تاہم بلیک ہول ہنٹرسٹیزن سائنس پروجیکٹ کے تحت عام شہریوں کو ایک ٹیٹوریل اور ویڈیوز کے ذریعے تربیت دی جائے گی اور تربیت دے کر ان کو تصاویر اور گراف دکھائے جائیں گے ان گراف کے اندر ان سے کہا جائے گا کہ وہ بعض ستاروں کے غیر معمولی گراف کی شناخت کریں اور شناخت کرکے انہیں بتائیں کہ کس طرح سے کہ وہ بلیک ہول ک کی نشاندہی کر سکتے ہیں۔
اگراس ضمن میں بہت سارے لوگ یعنی ہزاروں یا لاکھوں عام افراد حصہ لیتے ہیں تو یہ عمل بہت تیزی سے ہوسکتا ہے بلیک ہول ہنٹر پروجیکٹ سے وابستہ سائنسدان ایڈم میک ماسٹر کا کہنا ہے کہ ہم نے جو گراف اور تصاویرجاری کی ہیں غالب امکان ہے کہ ان کے اندر بلیک ہول موجو د ہوسکتے ہیں اور یہ عام سائنسدانوں اور ماہر فلکیات کے بس میں نہیں کہ وہ ان بلیک ہولز کو دریافت کر سکیں تو اگر آپ اس میں بات میں دلچسپی رکھتے ہیں کہ تاریخ میں آپ کا نام لکھا جائے تو آپ بھی بلیک ہول کی شناخت میں اپنا نام لکھوا سکتے ہیں۔
0 تبصرے