Now Reading:
فیس بک کے ایک اکاؤنٹ پر 5 پروفائلز بنائیں، مگر کیسے؟
دنیا بھر میں فیس بک کے استعمال کنندگان کی تعداد اربوں میں ہے، جب کہ لاکھوں صارفین ایسے ہیں جنہوں نے دوستوں اور گھر والوں کے لیے الگ الگ اکاؤنٹس بنا رکھے ہیں کیوں کہ وہ نہیں چاہتے کہ دوستوں کے ساتھ کی جانے والی سرگرمیوں کی سن گن گھر والوں کو ملے ۔
تاہم، میٹا نےسوشل میڈیا پلیٹ فارم استعمال کرنے والے صارفین کے اس دیرینہ مسئلے کا حل پیش کردیا ہے ۔
میٹا ترجمان کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق فیس بک ایک ایسے منفرد فیچرپرکام کر رہا ہے۔ جس کے ذریعے استعمال کنندگان ایک اکاؤنٹ پر 5 پروفائلز بنانے کے اہل ہوسکیں گے۔ جس کے ذریعے صارفین دوستوں کے لیے الگ، دفتری ساتھیوں کے لیے الگ اور عزیز و اقارب کے لیے علیحدہ پروفائل بنا سکیں گے۔
رپورٹ کے مطابق فیس بک نے اس فیچر کی تیاری پر رواں سال فروری میں سامنے آنے والی اس خبر کے بعد کام شروع کردیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ڈیلی ایکٹو یورزر کی تعداد 18 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔
ترجمان کے مطابق ابھی اس فیچر کی آزمائش جارہی ہے، صارفین صرف دو مرحلوں میں اپنی پروفائل کو تبدیل کرسکیں گے۔ جب کہ دوسری پروفائل میں استعمال کنندہ کو اپنے حقیقی نام اور شناخت ظاہر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
صارفین ایک کے علاوہ دوسری اضافی پروفائلز کے لیے کوئی بھی نام منتخب کر سکتے ہیں۔ تاہم، کسی بھی پروفائل پر نام اور یوزر نیم کو فیس بک کی جانب سے متعین کردہ کمیونٹی معیارات اور پالیسی کے مطابق ہی رکھاجاسکے گا، اور اس میں نمبرز یا خصوصی کریکٹرز شامل نہیں کیے جاسکیں گے۔
جب کہ لوگوں کی مین پروفائل میں اسی نام کا ہونا ضروری ہے جو وہ روزمرہ کی زندگی میں استعمال کرتے ہیں۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ اضافی پروفائل میں حقیقی نام نہ رکھنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ صارفین اپنی شناخت کو مخفی رکھتے ہوئے دوسرے استعمال کنندگان کو ٹرول کر سکیں گے۔ فیس بک کے کمیونٹی اسٹینڈرڈ پرعمل درآمد لازمی ہوگا۔ اور اس کی خلاف ورزی کرنے والے صارفین کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔
واضح رہے کہ رواں سال فروری میں سوشل میڈیا جائنٹ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ فیس بک پر روزانہ لاگ ان کرنے والے صارفین کی تعداد میں تاریخی کمی ہوگئی ہے اور اس نے 18 سالہ ریکارڈ توڑ دیا ہے۔
میٹا نیٹ ورکس کے مطابق گزشتہ سہ ماہی میں اس پلیٹ فارم پر روزانہ ایکٹو ہونے والے صارفین کی تعداد کم ہوکر 1 ارب 92 کروڑ 90 لاکھ پر آگئی ہے۔ جب کہ گزشتہ سال اسی عرصے میں یہ تعداد 1ارب 93 کروڑ تھی۔
یوٹیوب اور ٹک ٹاک جیسی حریف کمپنیوں سے مسابقت کی وجہ سے کمپنی کے منافع میں بھی کمی ہوئی ہے۔ جب کہ مشتہرین (ایڈورٹائرز) نے بھی فیس بک پراس مد میں مختص کیے گئے بجٹ میں کمی کردی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ان تمام عوامل کی وجہ سے نیویارک کے حصص بازار میں میٹا کے شیئرز میں بھی 20 فیصد سے زائد کی کمی ہوئی، جس کے نتیجے میں میٹا کی اسٹاک مارکیٹ ویلیومیں 200 ارب ڈالر کم ہوگئے۔ جب کہ دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بشمول ٹوئٹر، اسنیپ اور پنٹریسٹ کے شیئرز کی قیمتوں میں بھی کمی دیکھنے میں آئی۔
میٹا کے بانی مارک زکر برگ کا ڈیلی ایکٹو صارفین کی تعداد میں کمی پر کہنا تھا کہ ہماری فرم کی سیلز گروتھ میں کمی کی اہم وجہ آڈ یئنس خصوصا نوجوانوں کا دوسرے پلیٹ فارمز پر منتقل ہونا ہے۔
میٹا کے چیف فنانشل آفیسر ڈیو وہینر کا اس بارے میں کہنا تھا کہ گوگل کے بعد دنیا کے دوسرے بڑے ڈیجیٹل ایڈورٹائزنگ پلیٹ فارم کے ریونیو میں کمی کی ایک اہم وجہ ایپل کے آپریٹنگ سسٹم میں پرائیویسی میں تبدیلی بھی ہے۔
ایپل کی جانب سے لاگو کی گئی اس نئی پرائیویسی پالیسی کی وجہ سے برانڈز کے لیے فیس بک اور انسٹا گرام پر اپنے ٹارگیٹ اور اشتہاری کاری کے نتائج کو جانچنا مشکل بنا دیا۔ انہوں نے اس بات کا بھی خدشہ ظاہر کیا تھا کہ ہوسکتا ہے کہ جاری مال سال میں ہمیں اشتہارات کی مد میں 10 ارب ڈالر تک کا نقصان ہو۔
0 تبصرے