Ticker

8/recent/ticker-posts

ٹک ٹاک کا ایک اور جان لیوا “بلیک آؤٹ چیلنج” کئی بچوں کی زندگیاں نگل گیا

 


Now Reading:

ٹک ٹاک کا ایک اور جان لیوا “بلیک آؤٹ چیلنج” کئی بچوں کی زندگیاں نگل گیا

ٹک ٹک پر ایک نیا جان لیوا “ بلیک آؤٹ چیلنج” وائرل ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے اب تک کئی نوجوان اپنی زندگیاں گنوا چکے ہیں۔

امریکہ میں مبینہ طور پر اس وائرل چیلنج کی وجہ سے مرنے والی دو نوجوان لڑکیوں کے اہل خانہ  نے اب ٹک ٹاک کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اہل خانہ نے ایپلی کیشن کے الگورتھم کو “خطرناک” قرار دیتے ہوئے بچوں کی موت کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔

بلیک آؤٹ چیلنج کیا ہے؟

بلیک آؤٹ چیلنج ان بہت سے چیلنجز میں سے ایک ہے جو حالیہ برسوں میں سوشل میڈیا پر سامنے آئے ہیں، لیکن یہ کچھ نیا نہیں ہے۔

“سکل بریکر چیلنج”، “ٹائیڈ پوڈ چیلنج” یا ان میں سے کئی کی طرح یہ سوشل میڈیا پر اچانک نمودار ہوا ہے اور والدین کو خوف میں مبتلا کر چکا ہے۔

گزشتہ دیگر چیلنجز کی طرح یہ بھی احمقانہ اور خطرناک ہے۔ جس میں لوگوں کو اپنی سانسیں اس وقت تک روکنے کی ترغیب دی جاتی ہے جب تک کہ وہ بے ہوش نہ ہوجائیں۔

اس کے لیے گلے پر دباؤ بنایا جاتا ہے، جس کے لیے کئی چیزوں یہاں تک کہ بیلٹ یا پرس کی تاروں کا استعمال تک کیا جاتا ہے۔

ٹک ٹاک پر مقدمہ کیوں چل رہا ہے؟

ٹک ٹاک کو والدین کی جانب سے متعدد مقدمات کا سامنا ہے جو الزام لگاتے ہیں کہ چیلنج کی کوشش کرنے کے بعد ان کے بچے گلا گھونٹنے سے مر گئے۔

ایپلی کیشن کے ایک نمائندے نے واشنگٹن پوسٹ کو بتایا کہ ٹک ٹاک نے صارفین کے لیے چیلنج کو تلاش کرنا ناممکن بنا دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے اسے خود ایپ پر تلاش کرنے کی کوشش کی اور “بلیک آؤٹ چیلنج” خود بخود سرچ بار میں آ گیا، لیکن کسی بھی ویڈیو کے نتائج میں یہ نہیں دکھایا گیا کہ کوئی بھی حقیقت میں چیلنج کی کوشش کر رہا ہو۔

“پھر بھی، مسئلہ یہ نہیں کہ بچے ممکنہ طور پر ویڈیوز تلاش کر سکتے ہیں، بلکہ یہ ہے کہ کلپس الگورتھم کے ذریعے ان تک پیش کی جاتی ہیں۔”

ٹک ٹاک کے ایک ترجمان نے لوگوں کو بتایا، “یہ پریشان کن ‘چیلنج’، جس کے بارے میں لوگ ٹک ٹاک کے علاوہ دیگر ذرائع سے سیکھتے نظر آتے ہیں، ہمارے پلیٹ فارم سے پہلے بھی موجود تھا اور کبھی بھی ٹک ٹاک کا ٹرینڈ نہیں رہا۔ ہم صارف کی حفاظت کے لیے اپنی وابستگی میں چوکس رہتے ہیں اور اگر پایا گیا تو متعلقہ مواد کو فوری طور پر ہٹا دیں گے۔

والدین کیا کر سکتے ہیں؟

اگرچہ سوشل میڈیا ایپس خطرناک مواد کے لیے ذمہ دار ہیں یا نہیں اس پر بحث جاری رہے گی (اور یہ بحث، خاص طور پر، قانونی نظام کے ذریعے ہوگی)، ایسے ٹھوس اقدامات ہیں جو والدین بچوں کی حفاظت کے لیے ابھی اٹھا سکتے ہیں۔

چیلنج سے وابستہ خطرات کے بارے میں اپنے بچوں سے صاف گوئی اور ایمانداری سے بات کریں۔ خطرناک مذاق اور رجحانات کی نشاندہی کرنے کے لیے ان کے ساتھ حکمت عملیوں پر کام کریں۔

جیسے لفظ “چیلنج” یا کسی ویڈیو میں حصہ لینے کے لیے کہا جانا یہ جانے بغیر کہ کیا ہونے والا ہے اور ساتھیوں کے دباؤ کا اس طرح سے جواب دینا جو آرام دہ لیکن مضبوط محسوس ہو۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے