Now Reading:
ٹوئٹر کا بھارتی حکومت کے خلاف عدالت میں کیس دائر
مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارمز ٹوئٹر اور بھارتی حکومت کے درمیان اختیارات کی جنگ ایک بار پھر چھڑ گئی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی سوشل میڈیا جائنٹ ٹوئٹر نے ریاست کرناٹکا کی عدالت میں حکومت کی اس دھمکی کے خلاف درخواست دائر کردی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اگر کمپنی (ٹوئٹر) نے بھارتی قوانین کے تحت مواد ہٹانے پرعمل درآمد نہیں کیا تو اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ٹوئٹرکو گزشتہ ماہ حکومت کی جانب سے ایک خط جاری کیا گیا تھا جس میں حکومتی احکامات تسلیم کرتے ہوئے مبینہ طورپر قابل اعتراض مواد کو ہٹانے سے ناکامی پرسنگین نتائج بھگتنے کا عندیہ دیا گیا تھا۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق بھارت میں ٹوئٹر استعمال کنندگان کی تعداد 24 ملین سے زائد ہے۔
ٹوئٹر کی جانب سے حکومت مخالف درخواست دائر کیے جانے کے چند گھنٹوں بعد ہی وفاقی وزیر برائے مواصلات نے اپنی ٹوئٹ میں کہا ہے کہ تمام غیر ملکی انٹرنیٹ اور ٹیکنالوجی پلیٹ فارمز کو بھارتی قوانین پر عمل درآمد لازمی کرنا ہوگا۔
اس سارے معاملے سے آگاہ ذرایع نے بی بی سی کو بتایا کہ حکومت نے گزشتہ ماہ ٹوئٹرکو آخری وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنے پلیٹ فارم پرمواد کو ہٹانے اور اکاؤنٹس کو بلاک کرنے کی حکومتی درخواستوں پر فوری عمل درآمد کو یقینی بنائے۔
خط میں مزید کہا گیا تھا کہ بھارت کے انفارمیشن ٹیکنالوجی قوانین کے تحت حکومت کو ایسا تمام آن لائن مواد کو بلاک کرنے کی اجازت ہے جس سے ریاست اورعوام کی سالمیت کو خطرات لاحق ہوں۔
ذرایع کا کہنا ہے کہ ٹوئٹر نے ’دھمکیوں کی شدت‘ کو مد نظر رکھتے ہوئے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیوں کہ قوانین پرعمل درآمد میں ناکامی پرمجرمانہ مقدمہ چل سکتا ہے۔
سوشل میڈیا جائنٹ کا کہنا ہے کہ یہ احکامات قاعدے کی رو سے ناقص ہیں اور ان میں سے زیادہ تر طاقت کے غلط استعمال اورعدم مساوات کی بنیاد پرہیں۔ بہت سارے کیسز میں ٹوئٹر اکاؤنٹس کو مکمل طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے اور متعدد اکاؤنٹس ایسے ہیں جن میں آفیشل ہینڈلز اور سیاسی جماعتوں کی جانب سے مواد پوسٹ کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ ٹوئٹر اور حکم ران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے درمیان جنگ کافی عرصے سے جاری ہے۔ ماضی میں بھی حکام کی جانب سے سوشل میڈیا جائنٹ کو عوامی مفاد میں مواد ہٹانے اور اکاؤنٹس بلاک کرنے کا مطالبہ کیا جاتا رہا ہے۔ ان میں ایسے اکاؤنٹ بھی شامل تھے جن میں گزشتہ سال کسانوں کی جانب سے ہونے والے بڑے احتجاج اور کورونا وبا سے نمٹنے میں ناکامی پر حکومت پر شدید تنقید کی گئی تھی۔
کسانوں کے احتجاجا کے دوران ٹوئٹر نے بھارتی حکومت کی جانب سے قانونی نوٹس دیے جانے کے بعد تقریباً 250 اکاؤنٹس کو بلاک کردیا تھا۔
0 تبصرے