ادارے کی جانب سے جاری انتباہ کے مطابق جعل ساز ڈیپ فیک اور دیگر ٹیکنالوجی کے استعمال سے امیدواروں کی جعلی شخصیت بنا رہے ہیں تاکہ نوکریوں کے لیے انٹرویو دیا جاسکے۔ یہ جعلی امیدوار لوگوں کی نجی معلومات چُرا کر بنائے جاتے ہیں اور پھر بنائے گئے انسان کو انٹرویو میں بطور امیدوار بٹھا دیا جاتا ہے۔
ان حملوں میں ایک شخص معمول کے مطابق اسکرین پر نمو دار ہوتا ہے اور ایک عام انسان کی طرح حرکت اور گفتگو کرتا ہے لیکن اس شخص کو ایک جعل ساز کنٹرول کر رہا ہوتا ہے جو مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے جعلی آواز اور ویڈیوز بنا رہا ہوتا ہے تاکہ حقیقی امیدوار کے طور پر نظر آسکے۔
ادارے کا کہنا تھا کہ انٹرویو کے دوران نقلی آواز بنانے کی شکایات درج کرائی گئیں۔ ان انٹرویو میں بات کرنے والے شخص کی آواز اور ہونٹوں کی حرکت میں مطابقت نہیں۔ متعدد جگہوں پر کھانسی، چھینک یا دیگر اعمال کی آواز ویسے موجود نہیں تھی جس طرح ظاہر موجود تھا۔
0 تبصرے