چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نور عالم خان نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی سفارش کرتے ہوئے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں کمی کے باوجود پاکستان میں پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہورہا ہے۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے چیئرمین نور عالم خان نے کہا کہ عالمی منڈی میں پیٹرول کی قیمت میں کمی ہوئی ہے ، عالمی مارکیٹ میں قیمت کم ہوتی ہے تو ہمارے ملک میں کم کیوں نہیں ہوتی ، البتہ جب قیمت عالمی مارکیٹ میں بڑھتی ہے تو ہمارے پاس بھی بڑھ جاتی ہے لیکن کم ہونے پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔
نور عالم خان نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں دو بار واضح کمی آچکی ہے لیکن حکومت نے قیمتوں میں کمی کے بجائے مزید اضافہ کر دیا ، وزارت خزانہ، پٹرولیم ڈویژن اور حکومت سے درخواست ہے کہ عوام کو ریلیف دیا جائے۔ انہوں نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی سفارش کی۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے رکن شیخ روحیل نے کہا کہ تیل کی عالمی قیمتوں میں 50 روپے لیٹر کے مساوی کمی آچکی ہے جب کہ آئی ایم ایف کی جانب سے حکومت سے سیلز ٹیکس بڑھانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں امریکی خام تیل ڈبلیو ٹی آئی کی قیمت 8.2 فیصد کمی کے بعد 99 ڈالر فی بیرل تک آ گئی تھی جبکہ برینٹ کروڈ آئل کی قیمت بھی 8.8 فیصد کمی کے بعد 103 ڈالر فی بیرل کی سطح تک آئی تھی۔
دوسری جانب امریکی مالیاتی ادارے سٹی گروپ نے خبردار کیا ہے کہ کساد بازاری کی صورت میں سال رواں کے آخر تک خام تیل کی قیمت 65 ڈالر فی بیرل تک گر سکتی ہے جبکہ 2023ء کے آخر تک 45 ڈالر فی بیرل تک نیچے آنے کا امکان بھی ظاہر کیا ہے۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی مخلوط حکومت نے اقتدار سنبھالنے کے بعد پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں اب تک تقریباً 100 روپے کا اضافہ ہوچکا ہے جس سے پیٹرول کی قیمت میں 248 روپے فی لیٹر تک جا پہنچی ہے۔
0 تبصرے