بندرگاہوں پر 85 لگژری آئٹمز کے 900 کنٹینر کلیئر کرنے کیلئے حکومتی اقدام سامنے آگیا۔
ایف بی آر کے ایس آر او میں ایک بار کی محدود نرمی کر دی گئی۔ حکام کے مطابق بندرگاہوں پر 85 لگژری آئٹمز کے 900 کنٹینر پھنس گئے تھے یہ کنٹینر 19 مئی 2022 سے پہلے خریدے گئے تھے۔
حکومت نے 19مئی کو ایک دن میں لگژری امپورٹڈ آئٹمز پر پابندی لگا دی تھی۔
حکام کا کہنا ہے کہ نوٹیفکیشن سے پہلے جو سامان خریدا گیا تھا وہ پھنس گیا کسٹمز حکام اس سامان کو کلیئر نہیں کر رہے تھے اس اقدام سے بندرگاہوں پر کھڑے 900 کنٹینر کلیئر ہوسکیں گے کسٹمز کلیئرنس سے اربوں روپے کا ٹیکس ملے گی۔
حکومتی فیصلے کے بعد وزارت تجارت نے لگژری آئٹمزپرپابندی کانوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق دیگر اشیا میں گاڑیوں، سگریٹس،ٹشو پیپرز،فرنیچر،جوسز ، ہیئرڈرائیرز دیگرسیلون آئٹمز، لگژری لیدر ایپرل ، پاستہ فیز شدہ گوشت،کچن ویئرز، اریٹڈ واٹر،سن گلاسز شامل ہیں۔
وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ ہیٹرز، بلوئرز،کارن فلیکس، لگژری میٹرس،لیپنگ بیگ ، شیمپوز، کنفکشریز، جشک میوہ جات وخشت پھلوں ، کارپٹ،مچھلی وفیزشدہ مچھلی سینٹری کےسامان ، ساوسز، کیچ اَپ،ٹریولنگ بیگز،سوٹ کیس، کراکری کی درآمد پر پابندی عائد کی ہے۔
0 تبصرے