تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک دو نہیں بلکہ 64 ریڈیائی دوربینوں کی قوت ایک ساتھ ملائی گئی ہے۔ اس کا مقصد عمومی طور پر کائنات کے رازوں کو افشا کرنا، ارتقا کو سمجھنا ہے تو بالخصوص دور بہت دور موجود نیوٹرل (چارج کے بغیر) ہائیڈروجن گیس کا پتا لگانا ہے جو بہت ہی نحیف آثار رکھتی ہے۔
اس کاوش میں ممتاز ماہرینِ فلکیات کی ٹیم شامل ہے جنہوں نے جنوبی افریقہ میں واقع میرکاٹ دوربین کی 64 ڈشوں کو ایک کیا ہے۔ اسے ترقی دے کر دنیا کی سب سے بڑی ریڈیائی دوربین بنایا جائے گا جس ایس کے اے آبزوریٹری (ایس کے اے او) کا نام دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اس کا پورا نام اسکوائر کلومیٹر ایرے آبزرویٹری ہے۔ اس منصوبے سے 20 ممالک کے 500 انجینیئر اور سینکڑوں ماہرین وابستہ ہیں۔
مختلف علاقوں میں 64 کے قریب ریڈیائی دوربینیں ہیں۔ اس کا اہم مقصد کائنات کی وسعت پر بڑے پیمانے پر تحقیق کرنا ہے۔ اس پیمانے پر بڑی کہکشاں بھی ایک نقطے کی مانند نظر آتی ہے۔ اس کے علاوہ تاریک مادے اور خود کائنات میں ثقلی قوت پر تحقیق کو مدِنظر رکھا گیا ہے۔
0 تبصرے