سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کابینہ نے قومی اثاثے فروخت کرنے کیلئے آرڈیننس سے منظوری دیدی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ اثاثوں کی فروخت کیلئے تمام ریگولیٹری چیک کو نظراندار کیا گیا ہے، اثاثوں کی فروخت کے کابینہ کمیٹی فیصلوں کو عدالتوں میں چیلنج نہیں کیا جاسکتا۔
انہوں نے کہا کہ تحقیقاتی ایجنسیاں ان اثاثوں کی فروخت کی تحقیقات کرسکتی ہیں، یہ اشتعال انگیز اقدام ہے، منافع بخش اداروں کے حصص کی قیمتیں کم ہیں تو ہم کیوں فروخت کررہےہیں؟
*PDM cabinet approves ordinance to bypass all procedures & abolish regulatory checks for selling state’s assets to foreign countries. Cabinet committee decisions on sale of assets can neither be challenged in courts nor probed by investigation agencies*
— Shaukat Tarin (@shaukat_tarin) July 24, 2022
شوکت ترین کا کہنا تھا کہ لیکویڈٹی کی وجہ سے چند سال سے کوئی منافع نہیں دیا گیا، جب سے امپورٹڈ حکومت آئی ہے اسٹاک ایکسچینج کریش کرگئی ہے، کیا کوئی اس پاگل پن کو روکے گا؟
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے قومی اثاثوں کی فروخت کی اس قانون سازی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ چوروں کو اثاثے فروخت کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔
کرائم منسٹر،زرداری سمیت جس کےخاندان کی کرپشن پر بہت سی کتابیں لکھی جاچکی ہیں، کی قیادت میں تبدیلئ سرکار کی امریکی سازش سےلائی گئی امپورٹڈ حکومت پر تمام قواعد و قانونی طریقۂ کار ایک جانب رکھتےہوئے قومی اثاثوں کی فروخت کےمعاملے میں کیسےبھروسہ
https://t.co/8kygK6sxEB— Imran Khan (@ImranKhanPTI) July 23, 2022
اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر سابق وزیر اعظم نے کہا کہ کرائم منسٹر، زرداری سمیت جس کے خاندان کی کرپشن پر بہت سی کتابیں لکھی جاچکی ہیں، کی قیادت میں تبدیلی سرکار کی امریکی سازش سے لائی گئی امپورٹڈ حکومت پر تمام قواعد و قانونی طریقہ کار ایک جانب رکھتے ہوئے قومی اثاثوں کی فروخت کے معاملے میں کیسے بھروسہ کیا جاسکتا ہے۔
0 تبصرے